السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مانچسٹر سے محمد اسحاق صاحب لکھتے ہیں
(۱)صبح کی نماز گھر پر اول وقت میں پڑھنا بہتر ہے یا آخری وقت میں مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھنا بہتر ہے آج کل مانچسٹر میں صبح کی نماز کا اول وقت ۲۰۔۶ ہے
(۲)اول وقت نماز سے کتنی دیر پہلے تہجد کی نماز ختم کردینی چاہئے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عبادات میں سب سے افضل عمل اول وقت نماز پڑھنے کا عمل ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اکرمﷺ سے پوچھا کہ اعمال میں افضل عمل کون سا ہے ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ:
’’الصلوٰة علی وقتها‘‘(فتح الباري ج ۲ کتاب مواقیت الصلاة باب فضل الصلاة لوقتھا ص ۱۹۰ رقم الحدیث ۵۲۷’۲۷۸۲۔۵۹۷۔۷۵۳۴)
’’نماز کو اس کے وقت پرادا کرنا۔‘‘
اس لئے اگر کسی مسجد میں نماز جان بوجھ کر اول وقت سے دیر کرکے پڑھی جاتی ہے تو پھر آپ اکیلے اول وقت میں پڑھ سکتے ہیں یہی بہتر ہے۔
اس سلسلے میں ایک اور حدیث میں ہے:
’’حضرت ابوذرؓ سے رسول اللہ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ تمہارا طرزعمل اس وقت کیا ہوگا جب حکام نمازیں چھوڑیں دیں گے یا وقت سے دیر کرکے پڑھیں گے؟ تو حضرت ابوذرؓ کہتے ہیں میں نے عرض کیا اللہ کے رسولﷺ ایسے حالات میں آپ کا کیا حکم ہے؟ تو آپ نے فرمایا تم اپنی نماز وقت پر پڑھنا اور اگر پھر ان کے ساتھ مل جائے تو بھی پڑھ لینا تمہارے نفل ہوجائیں گے۔ ایک روایت میں ہے کہ جب تو مسجد میں ہواور نماز کھڑی ہوگئی تو پھر ان کے ساتھ پڑھ لینا۔‘‘(مسلم ۔نسائی)
اس روایت سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ نماز اول وقت میں پڑھنی چاہئے۔ ہاں اگر مسجد میں آ کر دیر سے نماز پڑھنے والے امام کے ساتھ نماز باجماعت مل جائے تو پھر اس کے ساتھ بھی پڑھ لینی چاہئے اس طرح نفل کا ثواب مل جائے گا یعنی اصل نماز فرض وہی ہوگی جو اول وقت میں پڑھی ہے لیکن مسجد میں پڑھنے سے مسجد کا اور جماعت کا ثواب الگ سے ملے گا اور اگر ایک آدمی جماعت کے انتظار سے پہلے جانا چاہتا ہے اور اس کے پاس وقت نہیں تو اسے اس اول وقت میں پڑھ لینی چاہئے اور جماعت کا انتظار نہیں کرنا چاہئے۔ اس لئے یہی افضل ہے۔
(۲)جب صبح صادق طلوع ہوجائے تو نماز تہجد ختم کردینی چاہئے۔ یہاں عام طور پر جب نماز کا وقت شروع ہوتا ہے تو وہی تو اول وقت ہوتا ہے اس سے پہلے نماز تہجد ختم کردینی چاہئے لیکن طلوع فجر تک نماز تہجد جاری رکھ سکتاہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب