السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کارڈف سے غلام حسین دریافت کرتے ہیں کہ ایک صاحب ایک دینی مجلس میں بیان کررہے تھے اور اس دوران انہوں نے انگلینڈ میں ایک جگہ کا نام لے کر کہا کہ وہاں نماز کا ثواب ستر ہزار ہے پھر مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا ۷ لاکھ تک ہے ۔ یہ کہاں تک درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو لوگ اس طرح کی چیزیں بیان کرتے ہیں کہ انگلینڈ میں بھی کوئی ایسی جگہ ہے جہاں ایک نماز پڑھنے کا ثواب ۷۰ ہزار یا ۷ لاکھ تک ہے’وہ بہت بڑا بہتان تراشتے ہیں۔ انگلینڈ کا کوئی شہر کس قطار میں ہے جب کہ کسی اسلامی ملک کے کسی شہر کو یہ حیثیت نہیں دی جاسکتی۔ رسول اللہﷺ نے مسجد حرام‘ مسجد اقصیٰ اورمسجد نبویﷺ کے علاوہ کسی اور جگہ کو اس طرح فضیلت عطانہیں کی اور نہ کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی طرف سے ثواب کی یہ تقسیم جاری کرے ۔ ہمارے علم کے مطابق شریعت میں کوئی ایسی دلیل نہیں جس سے کسی دوسری جگہ کی اس طرح فضیلت ثابت ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب