السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لندن سے محمد سعید اللہ لکھتے ہیں
(۱)اس ملک میں گھروں جو ٹائلٹ ہوتے ہیں ان پر بیٹھ کر حاجت سے فارغ ہونا پڑتا ہے بجائے اس کے کہ اپنے پاؤں پر بیٹھے۔ اس طرح اکثر احتیاط رکھی جاتی ہے مگر دفتروں میں یا بچوں والے گھروں میں بہت مشکل آن پڑتی ہے خواہ بیٹھنے والی جگہ پانی ہو مگر نجاست کا گمان گزرتا ہے۔
کیا پیشاب بیٹھ کرکرنا ضروری ہے‘ جب کہ معلوم ہے کہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنے سے آپ کا بدن اور کپڑے نا پاک ہونے سے بچ جائیں گے اور بعض جگہوں پر تو بیٹھنے والی جگہ ہوتی ہی نہیں ’صرف پیشاب کرنے کی سہولت میسر ہوتی ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(۱) پیشاب کےوقت صفائی کا خیال رکھنا اور پیشاب کے چھینٹوں سے بچنا نہایت ضروری ہے۔ نبی کریمﷺ نے ان لوگوں کو عذاب کی وعید سنائی ہے جو پیشاب کے چھینٹوں سے پرہیز نہیں کرتے۔ صحیح طریقہ تو یہی ہے کہ پوری احتیاط کے ساتھ بیٹھ کر پیشاب کیا جائے۔لیکن اگر
مجبوری ہوتو کھڑے ہوکر پیشاب کرنا بھی جائز ہے۔
آپ نے جوتحریر کیا ہے کہ بھی ایک طرح کی مجبوری ہے اسلئے اگر کھڑے ہوکر پیشاب کرنے سے زیادہ احتیاط برتی جاسکتی ہے اور کھڑے ہوکر پیشاب کرنے سے زیادہ اچھے طریقے سے طہارت حاصل کی جاسکتی ہے تو یہ بالکل جائز ہے اس میں کوئی حرج نہیں اور جیسی صورت آپ نے ذکر کی ہے اس میں کھڑے ہو کے پیشاب کرنا جائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب