السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا گناہوں سے حج کا اجر و ثواب کم ہو جاتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
گناہوں سے حج کا اجر و ثواب بالکل کم ہو جاتا ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿فَمَن فَرَضَ فيهِنَّ الحَجَّ فَلا رَفَثَ وَلا فُسوقَ وَلا جِدالَ فِى الحَجِّ...﴿١٩٧﴾... سورة البقرة
’’ جو شخص ان حج کے مخصوص مہینوں میں حج کی نیت کر لے تو حج (کے دنوں) میں عورتوں سے اختلاط کرے نہ کوئی برا کام کرے اور نہ کسی سے لڑے جھگڑے۔‘‘
بلکہ بعض اہل علم نے کہا ہے کہ گناہ سے حج فاسد ہو جاتا ہے کیونکہ حج میں گناہ کے ارتکاب صراحتا سے منع کر دیا گیا ہے۔ لیکن جمہور اہل علم کے نزدیک معروف قاعدہ یہ ہے کہ اگر حرمت کا تعلق بطور خاص کسی عبادت سے نہ ہو تو اس سے وہ عبادت باطل نہیں ہوتی۔ گناہوں کی حرمت احرام ہی کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ وہ تو احرام اور غیر احرام ہر حال میں حرام ہیں، لہٰذا درست بات یہی ہے کہ گناہوں سے حج باطل تو نہیں ہوتا، البتہ اس سے اجر و ثواب میں کمی ضرور واقع ہو جاتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب