السلام عليكم ورحمة الله وبركاته ایک وتر پڑھنے کی حدیث کا حوالہ چاہئے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! نماز وتر كم از كم ايك ركعت ہے، كيونكہ نبی کریم ﷺكا فرمان ہے: «الْوِتْرُ رَكْعَةٌ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ»(صحيح مسلم: 752 ) " وتر رات كے آخر ميں ايك ركعت ہے " دوسری جگہ آپ ﷺ نے فرمایا: «صَلَاةُ اللَّيْلِ مَثْنَى مَثْنَى، فَإِذَا خَشِيَ أَحَدُكُمُ الصُّبْحَ، صَلَّى رَكْعَةً وَاحِدَةً تُوتِرُ لَهُ مَا قَدْ صَلَّى»( صحيح بخارى : 911 ، صحيح مسلم: 749 ) " رات كى نماز دو دو ہے، لہذا جب تم ميں سے كسى ايك كو صبح ہونے كا خدشہ ہو تو وہ ايك ركعت ادا كر لے جو اس كى پہلى ادا كردہ نماز كو وتر كر دے گى " تیسری جگہ فرمایا: «ان اللّٰه وِتْرٌ یُحِبُّ الْوِتْرَ»(مسلم:2677) بے شک اللہ تعالیٰ وتر(ایک ) ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے۔ مذکورہ بالا تینوں روایات ایک وتر پر دلالت کرتی ہیں۔ ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب فتوی کمیٹیمحدث فتوی |