السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب حاجی بارہ تاریخ کو غروب آفتاب سے قبل جلدی کی نیت سے منیٰ سے نکل جائے اور پھر غروب آفتاب کے بعد کسی کام سے اسے دوبارہ منیٰ میں واپس آنا پڑے، تو کیا اسے جلدی کرنے والا شمار کیا جائے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اں اسے جلدی کرنے والا شمار کیا جائے گا کیونکہ اس نے حج کو ختم کر دیا ہے اور کسی کام کی وجہ سے منیٰ میں دوبارہ واپس آنے کی نیت جلدی سے مانع نہیں ہے کیونکہ اس نے حج کے لیے نہیں بلکہ کسی کام کے لیے واپس آنے کی نیت کی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب