السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا مدرسے کے طلباء کیرم بورڈ کا کھیل کھیل سکتے ہیں جبکہ مدرسہ میں جگہ کی بھی تنگی ہو ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! مدرسے کے طلباء ہوں یا کوئی اور ۔ہر وہ کھیل جس سے وقت ضائع ہوتا ہو یا اس پر کوئی جوا لگایا گیا ہو یا وہ شرعی طور پر حرام ہو تو اس کھیل سے کھیلنا ہر کسی کے لئے حرام ہے۔اور میں سمجھتا ہوں کہ بعض کھیلیں ایسی ہیں جو شریف لوگوں کی طرف منسوب نہیں ہوتی ہیں ،جن میں سے ایک کیرم بورڈ بھی ہے۔لہذا مدرسے کے طلباء کو اس طرح کی مشکوک کھیلوں سے اجتناب کرنا چاہئے اور ایسے کھیل کھیلنے چاہئیں جن سے جسمانی ورزش بھی ہوتی ہو اور ا ن کا کوئی تعلیمی حرج بھی نہ ہوتا ہو۔ ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب فتوی کمیٹیمحدث فتوی |