السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا کام کی غرض سے یورپی ممالک کی طرف جانا جائزہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! موجودہ حالات میں اگر کسی اسلامی ملک میں اللہ تعالی معیشت کا بندوبست کر دیں تو آدمی کو یورپ کی بجائے کسی اسلامی ملک میں کام کرنے کو ترجیح دینی چاہئے۔کیونکہ کافر ممالک میں جانے سے متعدد دینی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کافر ممالک میں بچوں کی تربیت صحیح اسلامی منہج پر نہیں ہو سکتی اور وہ نہ صرف اللہ کی بلکہ والدین کی بھی نافرمان بن جاتی ہے۔انسان کو کوشش کرنی چاہئے کہ دنیا کے ساتھ ساتھ اپنی آخرت کا بھی خیال رکھے ،بلکہ آخرت کو دنیا پر ترجیح دے۔اور اللہ سے دعا کرتا رہے کہ اللہ تعالی اس کے لئے کوئی اچھا انتظام کر دے۔بے شک اللہ کے خزانے بڑے وسیع ہیں۔ ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب فتوی کمیٹیمحدث فتوی |