السلام عليكم ورحمة الله وبركاته ایک خاتون کو اس کے شوہر نے طلاق دے دی ہے اور وہ خاتون عدت گزار رہی ہیں۔لیکن مسئلہ یہ ہے کہ خاتون کو دو حیض آنے کے بعد اب تک تیسرا حیض نہیں آیا ہے۔ یعنی دو ماہ مسلسل آیا لیکن تیسرا حیض نہیں آیا اور دو ماہ مزید گزر گئےہیں۔ یعنی اب پانچواں مہینہ ہے حیض کو نہ آئے ہوئے۔پانچ ماہ سے وہ خاتون عدت میں ہیں اور کافی پریشان بھی ہیں کہ آخر کب تک وہ عدت میں بیٹھی رہیں گی۔خاتون بالکل جوان ہے آئسہ بھی نہیں ہے۔برائے مہربانی وضاحت فرمائیں کہ وہ تیسرے حیض کا انتظار کرے گی یا کوئی اور حل ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! ایسی خاتون کے حوالے سے سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ صالح العثیمین کا فتوی یہ ہے کہ وہ عورت یا تو اپنے حیض کا انتظار کرے اور حیض آنے کے بعد آگے نکاح کرے،لیکن اگر حیض نہ آنے کی مدت زیادہ طویل ہو جائے تو پھر ایک سال تک انتظار کرے تاکہ اس کا استبراء رحم ہو جائے،اس میں نو ماہ حمل کی وضاحت اور تین ماہ عدت کے ہوں گے۔ (مجموعة أسئلة تهم الأسرة المسلمة" ص 61-63) ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب فتوی کمیٹیمحدث فتوی |