سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(145) جمع تقدیم اور جمع تاخیر کا طریقہ

  • 13666
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 3023

سوال

(145) جمع تقدیم اور جمع تاخیر کا طریقہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز جمع تقدیم اور نماز جمع تاخیر ادا کرنے کا طریقہ صحیح حدیث سے مطلوب ہے ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمع تقدیم کا طریقہ یہ ہے کہ ظہر کے وقت میں ظہر اور عصر اور مغرب کے وقت مغرب اور عشاء دونوں نمازیں پڑھ لی جائیں۔

جبکہ جمع تاخیر کا طریقہ یہ ہے کہ ظہر کو لیٹ کر کے عصر کے وقت میں ظہر اور عصر دونوں کو اور مغرب کو لیٹ کر کے عشاء کے وقت میں مغرب اور عشاء دونوں کو پڑھ لیا جائے۔

سیدنا انس فرماتے ہیں:

كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ارتحل قبل أن تزيغ الشمس أخر الظهر إلى وقت العصر ثم نزل فجمع بينهما، فإن زاغت قبل أن يرتحل صلى الظهر والعصر ثم ركب(بخاری:1111،مسلم:704)

نبی کریم ﷺ جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کرتے تو ظہر کو عصر کے وقت تک لیٹ کر دیتے پھر اترتے اور دونوں نمازوں کو جمع کر کے پڑھتے ،اور اگر کوچ کرنے سے پہلے ہی سورج ڈھل جاتا تو ظہر اور عصر دونوں نمازیں اکٹھی کر کے پڑھ کر کوچ کرتے تھے۔

ایک دوسری روایت میں ہے۔:

وكان إذا ارتحل قبل المغرب أخر المغرب حتى يصليها مع العشاء، وإذا ارتحل بعد المغرب عجل العشاء فصلاها مع المغرب.

نبی کریم ﷺ جب مغرب سے پہلے کوچ کرتے تو مغرب کو لیٹ کر دیتے حتی کہ اسے عشاء کے ساتھ پڑھ لیتے اور جب مغرب کے بعد کوچ کرتے تو عشاء کو جلدی کر کے مغرب کے ساتھ ہی پڑھ لیتے تھے۔(ابو داود:1220،قال الشيخ الألبانی صحيح)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی

 

تبصرے