السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کا کاتب الوحی ہونا ثابت ہے؟ صحیح حدیث سے جواب دیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’اخبرناه ابو عبداللہ الحافظ: حدثنا علی بن حمشاد: حدثنا ھشام بن علی: حدثنا موسی بن اسماعیل: حدثنا ابو عوانة عن ابی حمزة قال: سمعت ابن عباس قال: کنت العب مع الغلمان فاذا رسول الله صلی الله علیه وسلم قدجاء فقلت: ماجاء الا الی فاختبات علی باب فجاء فحطانی حطاة فقال اذهب فادع لی معاویة، وکان یکتب الوحی‘‘ الخ (دلائل النبوۃ ج۶ ص۲۴۳)
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ ابوحمزہ القصاب عمران بن ابی عطاء الاسدی صحیح مسلم کے راوی اور جمہور محدثین کے نزدیک ثقہ و صدوق ہیں۔ (دیکھئے میری کتاب نور العینین طبع جدید ص۱۴۸)
اس روایت ’’وکان یکتب الوحی‘‘ اور آپ (سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ) وحی لکھتے تھے، سے سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا کاتب وحی ہونا ثابت ہے۔ والحمدللہ
ابو حمزہ عن ابن عباس والی یہ روایت مختصراً صحیح مسلم (۲۶۰۴ و ترقیم دارالسلام: ۶۶۲۸) می بھی موجود ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب