السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس شخص پر سعی لازم ہو، وہ طواف کر کے مکہ سے نکل جائے اور سعی نہ کرے اور اس کے بعد اسے بتایا جائے کہ اس پر توسعی لازم ہے، تو کیا وہ صرف سعی کرے یا اس کے لیے دوبارہ طواف کرنا بھی لازم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کوئی انسان اس خیال سے طواف کرے کہ اس پر سعی لازم نہیں ہے اور پھر اسے بتایا جائے کہ اس پر سعی لازم ہے، تو وہ صرف سعی کر لے۔ اسے دوبارہ طواف کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ طواف وسعی میں ترتیب شرط نہیں ہے حتیٰ کہ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر بھی سعی کو طواف سے مؤخر کر دے، تو کوئی حرج نہیں، البتہ افضل یہ ہے کہ سعی طواف کے فوراً بعد کی جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب