سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(76) قسطو پر خریداری

  • 13597
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1082

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قسطوں پر گاڑی یا موٹر سائیکل خریدنی جائز ہے؟ مثلاً ہم دکان سے موٹر سائیکل خریدتے ہیں، اور پہلے طے کر لیتے ہیں دکاندار کہتا ہے کہ ۲۵ ہزار نقد دے دو اور باقی دو ہزار مہینے کی قسط ہوگی۔ اور ۸۰ ہزار کا موٹر سائیکل ملے گا۔ اور اگر نقد رقم دو تو ۷۵ہزار میں ملے گا۔ کیا اس طرح کا سودا سود تو نہیں، کیونکہ فتاویٰ اسلامیہ  جلد دوم میں فتویٰ ہے کہ یہ جائز ہے۔ آپ بتائیں کہ کیا اس طرح چیز خریدنا جائز ہے؟ سود تو نہیں وضاحت فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نقد اور ادھار میں اگر فرق ہو جائے تو اس بیع کے جائز اور ناجائز ہونے میں علماء کا اختلاف مشہور ہے۔

شیخ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ وغیرہ علماء کے نزدیک یہ بیع ناجائز ہے۔ راقم الحروف کی تحقیق بھی یہی ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث بھی اسی موقف کی موید ہے۔ (تفصیل کے لئے دیکھئے ماہنامہ شہادت جلد ۶ ششمارہ ۵ ص۳۰، مئی ۱۹۹۹ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص220

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ