السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جمرہ عقبہ کی رمی کا وقت ادا کب شروع اور وقت قضا کب ختم ہوتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمرہ عقبہ کی رمی کا وقت عید کا دن ہے، جو گیارہویں دن کے طلوع فجر کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے اور کمزوروں اور لوگوں کی بھیڑ کا مقابلہ نہ کر سکنے والوں کے لیے یہ وقت قربانی کی رات کے نصف سے شروع ہوتا ہے۔ ایام تشریق میں اس کی رمی کا وقت وہی ہے جو اس کے ساتھ والے دونوں جمروں کی رمی کا وقت ہے کہ وہ زوال سے شروع ہو کر، ساتھ والی رات کے طلوع فجر ہوتے ہی ختم ہو جاتا ہے۔ البتہ اگر ایام تشریق میں سے آخری دن ہو تو رات کو رمی جائز نہیں کیونکہ ایام تشریق تیرہویں تاریخ کے غروب آفتاب کے ساتھ ختم ہو جاتے ہیں۔ یاد رہے رمی دن کے وقت افضل ہے، البتہ آج کل حاجیوں کی کثرت اور ایک دوسرے کی پرواہ نہ کرنے کی وجہ سے اگر ہلاکت یا نقصان سے شدید مشقت کا اندیشہ ہو تو پھر رات کو رمی کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں، بلکہ اس طرح کے کسی اندیشے کے بغیر بھی رات کو رمی کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن افضل یہ ہے کہ احتیاط کے پیش نظر رات کو رمی نہ کی جائے اِلاَّیہ کہ کسی حاجت وضرورت کی وجہ سے ایسا کیا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ جہاں تک اس کے وقت قضا کا تعلق ہے، تو جب دوسرے دن کی فجر طلوع ہو جائے، تو اس کا وقت قضا ہوجائے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب