السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا خلع کے بعد عورت اپنے اس شوہر سے دوبارہ نکاح کرسکتی ہے، جس سے خلع لیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خلع لینے والی عورت اپنے سابقہ شوہر سے دوبارہ نکاح کرسکتی ہے۔
امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’اخبرنا سفیان بن عیینة عن عمرو بن دینار عن طاوس عن ابن عباس رضی الله عنه فی رجل طلق امر اته تطلیقتین ثم اختلعت منه بعد فقال: یتزوجها ان شاء………‘‘ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو دو طلاقیں دیں پھر اس کے بعد اس عوتر نے اپنے شوہر سے خلع لے لیاتو اس کے بارے میں (سیدنا) عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر وہ چاہے تو اس سے (دوبارہ) نکاح کرسکتی ہے۔ (کتاب الام ج۵ ص۱۱۴)
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ اگر سفیان بن عیینہ سے امام شافعی نے روایت کی ہو تو یہ روایت سماع پر محمول ہوتی ہے۔
دیکھئے النکت للزرکشی (ص۱۸۹) اور الفتح المبین فی تحقیق طبقات المدلسین (ص۴۲)
اس اثر سے معلوم ہوا کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ خلع کو فتخ سمجھتے تھے لہٰذا وہ اس کے بعد دونوں کے درمیان دوبارہ نکاح کو جائز سمجھتے تھے۔ یعنی ’’طلقها تطلیقة‘‘ کی رو سے اگر شوہر ایک طلاق دے بھی دے تو پھر بھی فسخ ہے۔
ثقہ تابعی میمون بن مہران رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’یتزوجهاویسمی لها مهرا جدیدا‘‘ وہ اگر چاہے تو نکاح کرے گا اور نیا حق مہر باندھے گا۔ (مصنف ابن ابی شیبہ ۱۲۲/۵ ح۱۸۵۰، وسندہ صحیح)
امام ابن شہاب الزہری نے فرمایا: اس نے (اگر) جو رقم اس عورت سے لی ہے تو اس سے کم حق مہر کے ساتھ اس سے نکاح نہ کرے۔(مصنف ابن ابی شیبہ ۱۲۲/۵ ح۱۸۵۰۳، وسندہ صحیح)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب