السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا گائے یا اونٹ کی قربانی میں حصہ دار سب کے سب عقیدہ کی بنیاد پر اہل توحید ہونے ضروری ہیں یا دوسرے فرقوں (بریلوی، دیوبندی) کے ساتھ مل کر قربانی کی جا سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر ذبح کرنے والا، صحیح العقیدہ مسلم ہے تو گائے کے ساتھ حصوں میں سے جس حصے کا مالک صحیح العقیدہ ہے تو وہ حصہ صحیح اور مقبول ہے اور اگر ان حصہ داروں میں سے کوئی بد عقیدہ مثلاً دیوبندی یا بریلوی بھی شریک ہوگیا ہے تو باقی حصہ داروں کی قربانی تو ہو جائے گی تاہم افضل یہی ہے کہ تمام حصے داران صحیح العقیدہ مسلمانوں میں سے ہی تلاش کئے جائیں۔ آیت:﴿کل نفس بما کسبت رهینة﴾ کے عموم کا یہی مفہوم ہے کہ صحیح العقیدہ کی قربانی مقبول اور بد عقیدہ کی مردود ہے۔
فقہ حنفی کا ایک جزئیہ ہے کہ اگر سات حصے داروں میں سے ایک بھی نصرانی یا ایسا شخص ہو جس کا مقصد صرف گوشت خوری ہو، شریک ہو جائے تو تمام حصے داروں کی قربانی نہیں ہوتی۔ دیکھئے الہدایہ (ج۲ ص۴۴۹)
جب کہ شوافع اس جزائیہ کے خلاف ہیں۔ دیکھئے الفقہ الاسلامی وادلتہ (ج۳ ص۶۰۵)
حنفیہ کا یہ موقف بلادلیل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب