سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(44) قربانی میں حصے داران کے لئے عقیدے کی شرط

  • 13565
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 867

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا گائے یا اونٹ کی قربانی میں حصہ دار سب کے سب عقیدہ کی بنیاد پر اہل توحید ہونے ضروری ہیں یا دوسرے فرقوں (بریلوی، دیوبندی) کے ساتھ مل کر قربانی کی جا سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ذبح کرنے والا، صحیح العقیدہ مسلم ہے تو گائے کے ساتھ حصوں میں سے جس حصے کا مالک صحیح العقیدہ ہے تو وہ حصہ صحیح اور مقبول ہے اور اگر ان حصہ داروں میں سے کوئی بد عقیدہ مثلاً دیوبندی یا بریلوی بھی شریک ہوگیا ہے تو باقی حصہ داروں کی قربانی تو ہو جائے گی تاہم افضل یہی ہے کہ تمام حصے داران صحیح العقیدہ مسلمانوں میں سے ہی تلاش کئے جائیں۔ آیت:﴿کل نفس بما کسبت رهینة﴾ کے عموم کا یہی مفہوم ہے کہ صحیح العقیدہ کی قربانی مقبول اور بد عقیدہ کی مردود ہے۔

فقہ حنفی کا ایک جزئیہ ہے کہ اگر سات حصے داروں میں سے ایک بھی نصرانی یا ایسا شخص ہو جس کا مقصد صرف گوشت خوری ہو، شریک ہو جائے تو تمام حصے داروں کی قربانی نہیں ہوتی۔ دیکھئے الہدایہ (ج۲ ص۴۴۹)

جب کہ شوافع اس جزائیہ کے خلاف ہیں۔ دیکھئے الفقہ الاسلامی وادلتہ (ج۳ ص۶۰۵)

حنفیہ کا یہ موقف بلادلیل ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص183

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ