السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر ماری گئی سات کنکریوں میں سے ایک یا دو حوض میں نہ گریں اور ایک یا دو دن گزر جائیں تو کیا وہ اس جمرہ کی دوبارہ رمی کرے؟ اور اگر دوبارہ رمی کرنا لازم ہو تو کیا وہ اس کے بعد والی کنکریاں بھی دوبارہ مارے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب جمرات میں سے ایک یا دو جمروں کی رمی باقی ہو یا زیادہ واضح طور پر یوں کہیے کہ کسی ایک جمرے کی ایک یا دو کنکریاں باقی ہوں، تو فقہاء کہتے ہیں کہ اگر جمرے کی آخری کنکریاں ہوں تو وہ صرف کمی کو پورا کر لے۔ پہلی کنکریوں کو دوبارہ مارنا لازم نہ ہوگا اور اگر یہ آخری کنکری نہیں ہے، تو وہ کمی کو پورا کرے، پھر بعد والی کنکریاں بھی مارے۔
میرے نزدیک درست بات یہ ہے کہ وہ صرف کمی کو پورا کرے، بعد والی کنکریوں کا اعادہ لازم نہیں ہے کیونکہ جہالت یا نسیان کی وجہ سے ترتیب ساقط ہو جاتی ہے۔ اس شخص نے دوسری کنکری پھینکی ہے اور اس کا خیال ہے کہ پہلی کوئی کنکری اس کے ذمہ نہیں ہے اور یہ از راہ جہالت یا نسیان ہے، لہٰذا ہم اسے کہیں گے کہ جو کنکریاں کم ہیں وہ مار لو، بعد والی کنکریاں مارنا واجب نہیں ہے۔
جو اب ختم کرنے سے پہلے میں اس بات کی طرف توجہ مبذول کرانا ضروری سمجھتا ہوں کہ کنکریاں وہاں پھینکنی ہوتی ہیں جو کنکریوں کے جمع ہونے کی جگہ ہے۔ اس ستون کو کنکریاں مارنا مقصود نہیں ہے جوجگہ کی نشان دہی کے لیے کھڑا کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شخص کنکریاں حوض میں پھینک دے اور وہ ستون کو نہ لگیں، تو اس کی رمی صحیح ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب