سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(35) نقدی کی صورت میں صدقۂ فطر ادا کرنا

  • 13556
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 998

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا صدقۂ فطر جنس کے علاوہ رقم کی صورت میں دینا جائز ہے؟ کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امیر المومنین عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ اور حسن بصری رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ وہ جنس کے علاوہ نقدی سے بھی صدقہ فطر کے جواز کے قائل تھے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ ۱۷۴/۳ ح۱۰۳۶۴)

تاہم یہ حقیقت ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے بھی قطعاً یہ ثابت نہیں کہ اس نے نقدی سے صدقہ فطر ادا کیا ہو یا اس کی اجازت دی ہو۔

مسائل عبداللہ بن احمد بن حنبل (۸۰۹) مں لکھا ہوا ہے کہ ’’میں نے اپنے والد (امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ) سے سنا، آپ صدقہ فطر کی قیمت نکالنا مکروہ سمجھتے تھے اور فرماتے: مجھے یہ ڈر ہے کہ اگر کوئی شخص قیمت دے گا تو اس کا صدقہ فطر ہی جائز نہیں ہوگا۔‘‘

امام احمد رحمہ اللہ سے کہا گیا کہ ’’لوگ کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ صدقہ فطر میں قیمت قبول کر لیتے تھے‘‘ تو انھوں نے کہا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول چھوڑ دیتے ہیں اور کہتے ہیں! فلاں یہ کہتا ہے‘‘! (السنن و المبتدعات ص۲۰۶ و مغنی ابن قدامہ ۶۵/۳)

لہٰذا راجح یہی ہے کہ اجناس مثلاً گندم وغیرہ سے ہی سے صدقہ فطر ادا کیا جائے۔

امام مالک رحمہ اللہ و شافعی رحمہ اللہ کا بھی یہی قول ہے۔ [شہادت، جنوری ۲۰۰۱ء]

سطورِ فائدہ عرض ہے کہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے بصرہ میں عدی کی طرف (خط) لکھ کر بھیجا کہ ہر انسان سے آدھا درہم لیا جائے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ ۷۴/۳ ح۱۰۳۵۸، و سندہ صحیح)

قرہ (بن خالد السدوسی) نے کہا: ہمارے پاس عمر بن عبدالعزیز کا نوشتہ (حکم) پہنچا ک صدقہ فطر میں ہر انسان کی طرف سے آدھا صاع یا اس کی قیمت آدھا درہم لو۔ (مصنف ابن ابی شیبہ ح۱۰۳۶۹، و سندہ صحیح)

ان آثار کی وجہ سے صدقہ فطر میں (رقم) روپے وغیرہ دینا جائز ہے تاہم بہتر یہی ہے کہ اجناس مثلاً گندم، آٹا اور کھجور وغیرہ سے صدقہ فطر ادا کیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص164

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ