سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(34) عشر نکالنے کا طریقہ

  • 13555
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2602

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہماری کچھ زرعی زمین ہے اور جب عشر نکالنے کا وقت آیا تو میرا کزن کہنے لگا کہ فصل کاشت کرنے سے لے کر اب تک یعنی تیار ہوکر گھر آنے تک جتنے اخراجات آئے ہیں وہ نکال کر پھر عشر نکالا جائے جبکہ میں کہتا ہوں کہ ایسا نہیں بلکہ جتنی فصل ہے اس سے بیسواں حصہ عشر ہے۔ ذرا وضاحت فرما دیں کہ کیا تمام اخراجات نکال کر باقی جو فصل بچے گی اس کا عشر ہے یا پوری فصل کا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بخاری (۱۴۸۳) میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

«فیماسقت السماء و العیون اوکان عشریا: العشر۔ وما سقی بالنضع: نصف العشر» جو زمین بارش، چشموں یا سیلابی پانی سے سیراب ہو، اس میں عشر (دسواں حصہ) ہے اور جو رہٹ (کنویں، پانی نکال کر پلانے) سے سیراب ہو، بیسواں حصہ ہے۔

ملوم ہوا کہ بارانی زمین میں سے ساری پیداوار سے دسواں اور چاہی (کنویں وغیرہ والی) زمین میں سے بیسواں حصہ بطور عشر نکالا جائے گا۔ زمین پر اخراجات کا منہا کرنے کی کوئی دلیل مجھے معلوم نہیں ہے۔ حدیث کے عمومی الفاظ میں ساری پیداوار شامل ہے۔ اخراجات نکالنے کی تخصیص کی دلیل چاہیے مختصراً یہ ہے کہ آپ کا موقف ہی صحیح ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص163

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ