سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(33) عشر کی ادائیگی اور کھاد، دوائی وغیرہ کا خرچ

  • 13554
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 866

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عشر انیس (۱۹ض من دانے ہو جانے کے بعد ایک من ہے یا دانے کم ہونے کی صورت میں بھی ان کا بیسواں حصہ دینا پڑے گا؟ مثلاً دانے بیس کلو ہئے ہیں تو اس میں سے بھی ایک کلو عشر نکالنا پڑے گا۔ کھاد اور دوائی جو فصل میں ڈالی جاتی ہے اس کا خرچہ منہا (نفی، تفریق) کرکے عشر دینا پڑے گا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح حدیث میں آیا ہے کہ پانچ و سق سے کم میں زکوٰۃ یعنی عشر نہیں ہے۔ (دیکھئے صحیح بخاری: ۱۴۰۵، صحیح مسلم: ۹۷۹)

ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے اور ایک صاع ڈھائی کلو کا، اس حساب سے تقریباً ۱۸ من تیس کلو یا اس سے کچھ کم ہوتا ہے، لہٰذا انیس من ہو یا بیس، اس سے عشر ضرور نکالنا چاہیے۔ اگر اناج دس من یا کم و بیش ہو تو عشر نکالنا واجب نہیں ہے۔

کھاد اور دوائی کا خرچہ منہا کرنا، میرے علم میں ثابت نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص163

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ