السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اعتکاف کے سلسلے میں آپ کی تحقیق کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام ابو حاتم رازی نے ’’لا اعتکاف‘‘ والی روایت کے راوی امام سفیان بن عیینہ کی ایک حدیث کو اس وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے کہ اس میں سفیان مذکور نے سماع کی تصریح نہیں کی۔ (علل الحدیث ج۱ ص۳۲ ح۶۰ و المخطوطہ ۱۸، و فوائد فی کتاب العلل بقلم المعلمی ص۲۹)
شیخ ناصر بن حمد الفہد نے لکھا ہے:
’’وهذا یفید ان ابن عیینة احیانا یدلس عن الضعفاء‘‘ اور یہ اس بات کا فائدہ دیتی ہے کہ ابن عیینہ بعض اوقات ضعیف راویوں سے تدلیس کرتے تھے۔
(منہج المتقدمین فی التدلیس ص۳۶)
سعودی عرب کے مشہرو شیخ عبداللہ بن عبدالرحمن السعد حفظہ اللہ نے اس کتاب کی تقریظ لکھی ہے۔ ان دو تازہ حوالوں سے بھی یہی ثابت ہا کہ ’’لا اعتکاف الا فی المساجد الثلاثة‘‘ (تین مسجدوں کے سوا اعتکاف نہیں ہے۔) والی حدیث ضعیف ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب