السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص گھر میں نماز اور پردے کے متعلق کہتا رہتا ہے، لیکن اس پردہ کبھی عمل کرتے ہیں اورکبھی نہیں اور گھر میں قرآن و سنت کی حکمرانی کے متعلق کہتا ہے لیکن ہوتا نہیں، کیا ایسا شخص باہر بھی دین کی اور قرآن و سنت کی حکمرانی کی بات کرسکتا ہے؟ واضح فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہر شخص کو بقدر استطاعت خیر و معروف کا حکم دینا چاہئے۔ ہدایت تو اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿قوا انفسکم و اھلیکم نارا﴾
اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آگ سے بچاؤ۔ (التحریم:۶)
رول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:«بلغوا غنی ولوآیة»میری طرف سے (جو تمھیں پہنچے اسے) پہنچا دو اگرچہ ایک آیت ہی ہو۔ (صحیح بخاری: ۳۴۶۱)
کوئی شخص کسی دوسری کا ذمہ دار نہیں ہے۔ خود عمل کرے اور دوسروں کو بھی عمل کی ترغیب دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب