السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قبلہ کی طرف چہرہ کرکے سونا حدیث سے ثابت ہے یا جس طرف مرضی منہ کر لیا جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دائیں طرف کروٹ کرکے سونا تو صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ دیکھئے صحیح البخاری (کتاب الوضوء باب فضل من بات علی الوضوء ح۲۴۷) اور صحیح مسلم (کتاب الذکر والدعاء باب الدعاء عند النوم ح۲۷۱۰)
تاہم میرے علم کے مطابق کسی صحیح حدیث میں قبلہ رو ہوکر سونے کا ذکر نہیں۔ لہٰذا قبلہ رو ہوکر سونا یا نہ سونا دونوں طرح جائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب