سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

عید کے دن نماز جمعہ کا اختیار

  • 13435
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 524

سوال

عید کے دن نماز جمعہ کا اختیار
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک ہی  دن  عید  اور جمعۃ المبارک  آجائیں  تو آیا  عید  پڑھ لینے سے جمعہ  ساقط  ہوجاتا ہے  یا کہ نہیں یعنی جمعہ  پڑھنا  ضروری ہے  یا نہیں؟ قرآن  وسنت  کے حوالے سے وضاحت  فرمائیں


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عید  اور جمعہ  ایک دن  جمعہ  نہ پڑھے  بلکہ  نماز  ظہر  ہی پڑھ لے، سیدنا  زید  ابن ارقم رضی اللہ عنہ  فرماتے ہیں  کہ رسول اللہﷺ کے زمانے  میں ایک دفعہ  عید اور جمعہ  ایک دن  میں اکھٹے  ہوگئے  ( یعنی  جمعہ  کے دن  عید تھی) آپ نے  عید  کی نماز پڑھانے  کے بعد نماز  جمعہ  کی رخصت دی اور  فرمایا  : « من شاء ان يصلي  فليصل  » جو نماز  جمعہ  پڑھنا  چاہے  تو پڑھ لے ۔ (سنن ابی داود:1070 وسندہ  حسن  وصححہ ابن خزیمہ :1424، والحاکم  1/288 ووافقہ  الذہبی)

اس کے راوی  ایاس  بن ابی  رملہ  جمہور محدثین  کے نزدیک ثقہ  وصدوق ہیں  لہذا انھیں  مجہول  کہنا صحیح  نہیں ہے ۔ احکام  العیدین  للفریابی  (ص 211۔218) میں اس کے بہت  سے شواہد  بھی ہیں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج1ص453

محدث فتویٰ

تبصرے