میں مسافر نہیں ہوں لیکن جہاں کام کرتا ہوں بعض دفعہ وہاں منیجر نماز کے لیے بریک ٹائم نہیں دیتا کبھی (گاہک) کی وجہ سے اور کبھی بغیر کسی وجہ کے تو کیا ایسے میں ظہر کے ساتھ عصر ملاسکتا ہے ۔ایک عربی عالم نے یہاں کہا ہے کہ نماز قضا کرنے سے بہتر ہے کہ جمع کرو ظہر کو عصر کے ساتھ مگر اسے روز کا معمول مت بناؤ۔
اگر شدید مجبوری اور شرعی عذر ہوتو کبھی کبھار دو نمازیں جمع کرکے پڑھنا جائز ہے ۔ تفصیل کے لیے دیکھئے ماہنامہ الحدیث:52ص 17تا25)
ویسےآپ کے لیے بہتر او ر مناسب یہ ہے کہ اس نوکری کو چھوڑ کر کوئی دوسری جائز نوکری تلاش کرلیں جہاں پابندی سے نمازیں پڑھ سکیں ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب