سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جمع بین الصلاتین کا مسئلہ

  • 13423
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 848

سوال

جمع بین الصلاتین کا مسئلہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر مغرب  کی نمازن پڑھنے مسجد  جائیں ، موسم  خراب  ہو، بارش  ہورہی  ہو اور مزید  بارش کا امکان بھی ہوتو  کیا مغرب  کے ساتھ عشاء  کی نماز بھی ادا کی جاسکتی ہے ؟  اور اگر ادا کی جاسکتی ہے تو کیا اس میں شہر  یا گاؤں  کا کوئی تخصیص ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ، إِذَا جَمَعَ الْأُمَرَاءُ [ص:200] بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ [ق: 25 - أ] فِي الْمَطَرِ، جَمَّعَ (1) مَعَهُمْ.

 "جب  اصحاب اقتدار (خلفائے  وغیرہ ) بارش  میں مغرب  اور عشاء  کی نماز جمع کرتے  تو وہ ان  لے ساتھ جمع  کرلیتے  تھے۔

(موطا امام مالک ج 1ص 145 کتاب قصر الصلوۃ فی السفر باب الجمع بین الصلوتین  فی الحضر والسفر ) اس کی سند بالکل صحیح ہے لہذا اگر تیز بارش کا عذر ہو تو مغرب  وعشاء  کی نمازیں  جمع  کرناجائز ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج1ص442

محدث فتویٰ

تبصرے