سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

وتروں کے بعد نوافل کا حکم

  • 13403
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 638

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وتر  آخری  نماز  ہونی چاہیے  اور  جو  دو رکعت  بعد از  وتر  ثابت  ہیں  وہ رسول اللہﷺ کا خاصہ  ہے۔  کیا  یہ  درست ؟ اور کیا تراویح  اور وتر  کے بعد نوافل  پڑھ سکتے ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث  میں آیا  ہے کہ وتر  کو رات کی آخری  نماز  بناؤ لہذا وتر کے بعد دو رکعتیں  بیٹھ  کر پڑھنا  ثابت  ہے۔ لہذا اگر کوئی  شخص وتر  کے بعد دو رکعتیں  پڑھ لے  تو جائز ہے ۔ ہمارے لیے بہتر یہی ہے کہ ہم  حکم  پر عمل کریں ۔ واللہ اعلم

 اگر کوئی  شخص تراویح  اور وتر کے بعد نوافل  پڑھتا  ہے  تو  یہ عمل  کریں ۔ واللہ اعلم

اگر کوئی شخص تراویح  اور وتر  کے بعد نوافل  پڑھتا ہے تو  یہ عمل  حرام  یا ممنوع  نہیں ، لیکن   بہتر  یہی ہے  کہ  وتر کو رات کی آخری  نماز بنایا جائے ۔ یاد رہے  کہ امام کےساتھ  تراویح  پڑھنے والے کو ساری  رات  کے قیام  کا ثواب  ملتا ہے۔

( دیکھئے  سنن الترمذی  (806 وسندہ صحیح  وقال  الامام الترمذی  ؒ  :ھذا حدیث  حسن صحیح )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج1ص411

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ