السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے اپنے شوہر کے ساتھ حج تمتع کیا، طواف عمرہ کے چھٹے چکر میں اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ یہ ساتواں چکر ہے اور پھر اس نے اپنی رائے پر اصرار بھی کیا تو کیا اس صورت میں اس عورت پر کچھ لازم ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر اس عورت کو یقین تھا کہ یہ چھٹا چکر ہے اور پھر اس نے طواف مکمل نہ کیا تو اس کا عمرہ اس وقت تک مکمل نہیں ہے کیونکہ طواف عمرے کا رکن ہے، اس کے بغیر عمرہ ممکن نہیں ہو سکتا اور اگر عمرے کے بعد یہ عورت حج کا احرام باندھ لے تو اس کا حج قران ہوگا کیونکہ اس نے عمرے کی تکمیل سے قبل اس پر حج کو داخل کر دیا ہے۔ جب اس کا شوہر اصرار کر رہا تھا کہ یہ ساتواں چکر ہے تو اگر اس وقت اس عورت کو شک تھا تو پھر اس صورت میں اس پر کچھ لازم نہ ہوگا یہ اس صورت میں ہے جب اسے شک ہو اور اگر اس کے شوہر کو یقین ہو تو اس کے شوہر کا قول راجح ہوگا، لہٰذا عورت کو چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کے قول کی طرف رجوع کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب