کیا چار فرضوں کے درمیان والے تشہد میں درود شریف پڑھنا ضروری ہے؟ اس کے نہ پڑھنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے ؟ کیا اللہ کے نبیﷺ سے یہ بات ثابت ہے؟ حدیث سے وضاحت فرمائیں
احادیث کے مطالعہ کےبعد راقم الحروف اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ دو تشہد والی نماز میں تشہد پڑھنا جائز بلکہ افضل ہے اور نہ پڑھنا بھی جائز ہے ۔اس سلسلے میں ضروری وواجب والی کوئی بات نہیں۔ باطل کا فتوی لگانا خود باطل ہے۔۔ جواز کو جواز کی جگہ پر ہی رکھنا چاہیے ۔ان اجتہادی مسائل میں غلو کرنا انتہائی ناپسندیدہ بات ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب