قعدہ میں التحیات کے وقت سبابہ کی انگلی سے جو اشارہ کیا جاتا ہے کیا انگلی کو اٹھائے رکھنا چاہیے یا ہلاتے رہنا چاہیے یا ویسے ہی رکھنا چاہیے ، کون ساعمل زیادہ درست ہے؟
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ تشہد (التحیات ) کے لیے بیٹھتے وقت ہی دائیں ہاتھ کی انگلیوں کا حلقہ بناکر شہادت کی انگلی(سبابہ) کو تھوڑا سا خم دے کر کھڑا رکھا جائے اور دعا کے وقت اسے حرکت دی جائے
( دیکھئے سنن ابی داؤد ( کتاب الصلوۃ باب الاشارہ فی التشہد حدیث :991 وسندہ حسن ، وصحہ ابن خزیمہ :715،716 وابن حبان ،الموراد:499 واخطا من ضعفہ)
کلمہ شہادت کے وقت یا صرف لاالہ پر شہادت والی انگلی اٹھانا اور الااللہ پر رکھ دینا ( میرے علم کے مطابق ) کی کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب