کیا سجدہ تلاوت کرتے وقت تکبیر کے ساتھ رفع یدین کا ثبوت ہے؟ وضاحت فرمادیں ، جزاکم اللہ خیراً
سجدہ تلاوت میں تکبیر کہنا صریح حدیث سے ثابت ہے۔
(سنن ابی داؤد ح 1413،السنن الکبری للبیقی ج 2 ص325۔مصنف عبدالرزاق ج3 ص 343ح 5911) اس کی سند عبداللہ العمری عن نافع کی وجہ سے حسن ہے ۔
تفصیل کے لیے دیکھئے نیل المقصود (ح 1156) اور میزان الاعتدال (ج 2 ص 465)
جب تکبیرات ثابت ہو گئیں تو تو درج بالا حدیث کی رو سے ردع یدین بھی ثابت ہوگیا ۔ لہذا راجح یہی ہے کہ سجدہ تلاوت کی تکبیر کے ساتھ رفع یدین بھی کرنا چاہیے ۔
درج بالا حدیث سےمراد وہ حدیث ہے ، جس میں آیا ہے ۔اور آپﷺ ہر تکبیر پر رفع یدین کرتے تھے جو تکبیر آپ رکوع سے پہلے کہتے تھے حتی کہ آپ کی نماز ختم ہوجاتی ۔( سنن ابی داود :722۔ وھو حدیث صحیح)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب