السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا نفلی سعی بھی جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نفلی سعی جائز نہیں ہے کیونکہ سعی حج یا عمرے ہی کے ساتھ مخصوص ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ إِنَّ الصَّفا وَالمَروَةَ مِن شَعائِرِ اللَّهِ فَمَن حَجَّ البَيتَ أَوِ اعتَمَرَ فَلا جُناحَ عَلَيهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِما وَمَن تَطَوَّعَ خَيرًا فَإِنَّ اللَّهَ شاكِرٌ عَليمٌ ﴿١٥٨﴾... سورة البقرة
’’بے شک کوہ صفا اور کوہ مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں تو جو شخص خانہ کعبہ کا حج یا عمرہ کرے اس پر کوئی گناہ نہیں کہ دونوں کا طواف کرے (بلکہ طواف ایک قسم کا نیک کام ہے) اور جو کوئی نیک کام کرے تو اللہ قدر شناس اوردانا ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب