سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(499) نفلی سعی جائز نہیں

  • 1337
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 1196

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نفلی سعی بھی جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

نفلی سعی جائز نہیں ہے کیونکہ سعی حج یا عمرے ہی کے ساتھ مخصوص ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿ إِنَّ الصَّفا وَالمَروَةَ مِن شَعائِرِ اللَّهِ فَمَن حَجَّ البَيتَ أَوِ اعتَمَرَ فَلا جُناحَ عَلَيهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِما وَمَن تَطَوَّعَ خَيرًا فَإِنَّ اللَّهَ شاكِرٌ عَليمٌ ﴿١٥٨﴾... سورة البقرة

’’بے شک کوہ صفا اور کوہ مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں تو جو شخص خانہ کعبہ کا حج یا عمرہ کرے اس پر کوئی گناہ نہیں کہ دونوں کا طواف کرے (بلکہ طواف ایک قسم کا نیک کام ہے) اور جو کوئی نیک کام کرے تو اللہ قدر شناس اوردانا ہے۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ435

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ