سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بہو سے زنا کے سبب بیٹے کی زوجیت کا حکم

  • 13358
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 653

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے اپنی بہو کےساتھ زنا کیا تو کیا اس عورت کا شوہر اس کا بیٹا بن جائےگا؟اور کیا وہ عورت اپنے شوہر سے طلاق لےکر اس زانی کے ساتھ زندگی گذارے؟براہِ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب ارسال فرمائیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زنا ایک قبیح ترین گناہ ہے ،جس کا مرتکب اگر شادی شدہ ہو تو اس کی سزا رجم (پتھر مار مار کر قتل کرنا)ہے۔ایسے شخص کو فورا اللہ تعالی سے اپنے اس گناہ کی معافی مانگنی چاہئیے۔

اس زنا سے اس عورت کا شوہر اس کا بیٹا نہیں بنے گا بلکہ وہ خاوند ہی رہے گا۔اور اس زنا کی وجہ سے اس کو طلاق بھی واقع نہیں ہو گی بلکہ وہ اس کی بیوی ہی رہے گی۔کیونکہ اصول یہی ہے کہ کسی حرام کام کی وجہ سے کوئی حلال امر حرام نہیں ہوتا ہے۔

نبی کریم نے فرمایا:

«لا يحرم الحرام الحلال»(ابن ماجه:2015)

حرام کام کسی حلال کو حرام نہیں کرتا

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ