سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حیض کا خون رک جانے کے بعد غسل سے پہلے جماع کرنا

  • 13356
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1898

سوال

حیض کا خون رک جانے کے بعد غسل سے پہلے جماع کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بیوی کے ساتھ حیض کے پانچویں دن جب حیض کا خون آنا بند ہو گیا ہو،مگر ابھی تک بیوی نے غسل نہ کیا ہو ہمبستری کی جا سکتی ہے یا نہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس سلسلے میں اہل علم کے ہاں دو قول پائے جاتے ہیں۔مالکیہ ،شافعیہ اور حنابلہ کے جمہور فقہاء کے نزدیک حیض منقطع ہوجانے کے بعد غسل سے پہلے جماع کرنا جائز نہیں ہے۔ جبکہ احناف کے نزدیک اگر حیض کا خون اپنی آخری مدت پر منقطع ہوجائے تو غسل سے پہلے جماع کیا جاسکتا ہے۔لیکن مستحب غسل کے بعد ہی ہے۔اور اگر کوئی شخص لا علمی میں ایسا کر بیٹھتا ہے تو اس پر کوئی کفارہ نہیں ہے۔

تفصیل کے لئے  فتوی نمبر (13013) پر کلک کریں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے