السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ماموں کانجن سے نکلنےوالا دسمبر 1995ء کا شمارہ تعلیم الاسلام صفحہ نمبر 27پر شیخ الحدیث حضرت مولا نا حا فظ بنیا مین صاحب حفظہ اللہ نے ہو میو پیتھک میں الکحل کے استعمال کی وضا حت کرتے ہو ئے ہو میو پیتھک دوا ئیوں کو استعمال میں نہ لا نے کا مشورہ دیاہے آج کل ایلو پیتھک اور دیسی دو اؤں کی بجا ئے لو گو ں کا ر جحا ن ہو میو پیتھک کی طرف زیادہ ہے اسکے بارے میں مزید وضا حت چاہتا ہوں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہومیوپیتھک دوائیوں کے استعمال کے عدم جواز پر میرا ایک تفصیلی فتویٰ ہفت روزہ ("الاعتصام"لا ہو ر جلد 47شمار ہ 35)میں شا ئع ہو چکا ہے اس کی طرف رجو ع فر ما ئیں امید ہے تشفی کا با عث بنے گا ۔ ان شا ء اللہ ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب