سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(575) موجودہ حالات میں جہاد کی فرضیت

  • 13317
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1345

سوال

(575) موجودہ حالات میں جہاد کی فرضیت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مو جو دہ زما نے میں جہا د سب پر فرض ہے یا نہیں ؟"اگر ہے تو کیا اس کے لیے کو ئی شخص  ساری  زندگی اس میں وقف کر سکتا ہے ؟ یعنی باوجود و سائل کے وہ شا دی نہ کر ے  یا جہا د کے لیے اپنے والدین  سے اجا زت نہ ملے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآنی آیا ت :

﴿ وَأَعِدّوا لَهُم مَا استَطَعتُم مِن قُوَّةٍ...٦٠﴾... سورة الانفال

کے پیش نظر جملہ مسلما نو ں  کے لیے ضروری ہے کہ فو جی  تر بیت  حاصل  کر یں اور ہمہ  تن جہا د کے لیے تیا ر رہیں بو قت  ضرورت  میدا ن  معرکہ  میں  کو د  پڑ یں  ساری  زندگی  جہا د  کے لیے وقف کر نے کا اگر یہ مفہو م  ہے کہ جملہ عزیز و اقارب کو خیر با د کہہ  کر کلیۃ  ان سے کٹ جا ئے  یہ تو غیر درست ہے ۔حضرت عمر  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  چند ماہ بعد مجا ہدین  کو  رخصت پر بھیج دیا کرتے تھے تاکہ بیوی بچوں  کے حقو ق  ادا کر آئیں اور اگر اس سے مقصود ہم تن  جہا د کے لیے استعداد  پیدا کر نا ہے تو پھر واقعۃً درست فعل ہے بلکہ اس عملی  جذبہ کا پا یا  جا نا ضروری ہے ورنہ ڈر ہے کہیں  علا مات  نفاق  پر موت  واقع  نہ ہو جا ئے ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص853

محدث فتویٰ

تبصرے