السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک اہل حدیث شخص اپنے والد کو کا فر قرار دیتا ہے کیا وہ شخص اپنے بہنوئی کو اپنے والد سے ملا قات کرنے سے منع کرسکتا ہے والد سے ملاقات پر اپنے بہنوئی سے جھگڑا کرسکتا ہے اور اپنے بہنوئی کی والد سے ملاقا ت کی صورت میں اپنی بہن کو اس سے خلع دلوا سکتا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس آدمی کے معاملہ کی بھی چھا ن بین ہو نی چا ہیے کیا فی الواقع یہ شخص اپنے دعوی میں صادق ہے بفرض صحت دعوی بہنوئی کو والد کی ملاقات سے روکنا اگر شرعی مفادات کے پیش نظر ہے پھر تو درست ہے بصورت دیگر اس کو والد کی ملا قات سے منع نہیں کرنا چاہیے خلع میں بنیادی شرط یہ ہے کہ نفرت کا اظہار عورت کی طرف سے ہو جب کہ موجو د ہ حا لا ت میں یہ شئی مفقود نظر آتی ہے لہذا فیصلہ قریب سے حالات کا جا ئزہ لے کر کرنا ہو گا ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب