السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص جو کہ شا دی شدہ ہے جب اس کی بیوی ماہواری سے ہوتی ہے یا ڈلیوری سے فراغت کے بعد سوامہینہ یا چالیس دن تک وہ اپنی بیوی سے صحبت نہیں کر سکتا یا بیمار ہو تی ہے یا شہر سے باہر گئی ہو ئی ہو تی ہے ان دنوں میں آدمی کو اگر بہت خواہش ہو تو وہ اس سلسلہ میں کیا کرے صرف شرعی لحاظ سے مسئلہ کا اگر کو ئی حل ہے تو بتا دیں سائل دو بیویوں کا خرچہ برادشت نہیں كرسکتا ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے شخص کو چاہیے کہ کثرت سے روزے رکھے حدیث میں ہے «يا معشر الشباب! من الستطاع منكم الباءة فليتزوج فانه اغض للبصر واحصن للفرج ومن لم يستطع فعليه بالصوم فانه له وجاء» (متفق عليه)
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اے نو جوانوں کے گروہ !جو کو ئی تم میں سے طاقت رکھتا ہو اسے چاہیے کہ نکا ح کرلے کیو نکہ نکا ح کرنا نظرنیچی رکھنے کا اور ستر کی حفا ظت (بدکا ری سے بچنے )کا بہترین ذریعہ ہے اور جو طاقت نہ رکھے پس اس کو روزے رکھنے چاہئیں کیوں کہ روزہ رکھنا (گویا )اس کے لیے خصی کرنا ہے ۔"
یعنی جس طرح خصی کرنے سے شہوت جا تی رہتی ہے اسی طرح روزہ رکھنے سے بھی کمی آجاتی ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب