سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(533) ماہواری یا ڈلیوری کے وقت میں جماع نہ کرنا

  • 13275
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1678

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص جو کہ شا دی شدہ ہے جب اس کی بیوی ماہواری سے ہوتی ہے یا ڈلیوری  سے فراغت کے بعد سوامہینہ  یا چالیس  دن تک وہ اپنی بیوی سے صحبت نہیں کر سکتا یا بیمار ہو تی ہے یا شہر سے باہر  گئی  ہو ئی ہو تی ہے ان دنوں میں آدمی کو اگر بہت خواہش ہو تو وہ اس سلسلہ  میں کیا کرے صرف شرعی لحاظ  سے مسئلہ  کا اگر کو ئی حل ہے تو بتا دیں سائل دو بیویوں  کا خرچہ  برادشت نہیں كرسکتا ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے شخص کو چاہیے کہ کثرت سے روزے  رکھے  حدیث میں ہے «يا معشر الشباب! من الستطاع منكم الباءة فليتزوج فانه اغض للبصر واحصن للفرج ومن لم يستطع فعليه بالصوم فانه له وجاء» (متفق عليه)

"رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا :اے نو جوانوں کے گروہ !جو کو ئی تم  میں سے طاقت رکھتا ہو اسے چاہیے کہ نکا ح  کرلے کیو نکہ نکا ح کرنا نظرنیچی رکھنے  کا اور ستر کی حفا ظت (بدکا ری سے بچنے )کا بہترین ذریعہ ہے اور جو طاقت  نہ رکھے  پس اس کو روزے رکھنے  چاہئیں  کیوں کہ روزہ رکھنا (گویا )اس کے لیے خصی  کرنا ہے ۔"

یعنی جس طرح  خصی کرنے سے شہوت  جا تی رہتی ہے اسی طرح روزہ  رکھنے  سے بھی کمی آجاتی ہے ۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص819

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ