السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی کی اس لیے جا سوسی کرنا کہ اسے بد نا م کیا جا ئے یا رسوا کیا جا ئے جا ئز ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس قسم کے امر کو کتاب و سنت کی متعدد نصوص میں حرا م قراردیا گیا ہے مثلاًارشاد باری تعا لیٰ ہے ۔
﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنُوا اجتَنِبوا كَثيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعضَ الظَّنِّ إِثمٌ ۖ وَلا تَجَسَّسوا وَلا يَغتَب بَعضُكُم بَعضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُم أَن يَأكُلَ لَحمَ أَخيهِ مَيتًا فَكَرِهتُموهُ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ تَوّابٌ رَحيمٌ ﴿١٢﴾... سورة الحجرات
"اے اہل ایمان بہت گمان کرنے سے احتراز کرو کہ بعض گمان گناہ ہیں اور ایک دوسرے کے حال کا تجسس نہ کیا کرو اور نہ کو ئی کسی کی غیبت کرے کیا تم میں سے کو ئی اس با ت کو پسند کر ے گا کہ اپنے مرے ہو ئے بھا ئی کا گو شت کھا ئے اس سے تو تم ضرور نفرت کرو گے (تو غیبت نہ کرو) اور اللہ کا ڈر رکھو بے شک اللہ تو بہ قبول کرنے والا مہربا ن ہے ۔’’
اور حدیث میں ہے ۔
«عن ابو هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم ((اياكم والظن فان الظن اكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا ولا تناجشوا ولا تحاسدوا ولا تباغضوا ولا تدابروا وكونوا عباد الله اخوانا» (وفي رواية) «ولاتنافسوا»(متفق عليه)
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا :" بدگمانی سے بچو بد گمانی بدترین جھوٹ ہے اور نہ معلوم کر و خبر اور نہ جاسوسی کرو اور بلا ارادہ خریدکے چیز کے بھا ؤ کو مت بڑھاؤ اور نہ آپس میں حسد کرو اور نہ آپس میں بغض رکھو اور نہ اُس میں غیبت کرو اور سبھی اللہ کے بندے بھا ئی بھا ئی بن جا ؤ ۔"اور ایک روایت میں ہے ۔"اور نہ حرص کرو نیز فرمایا :"دوشخصوں کے در میا ن برا ئی دالنے سے بچو یہ شئی دین کو تباہ کرنے والی ہے ۔"(ترمذی)اور ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر ارشاد فرمایا تھا ۔
«يامعشر من اسلم بلسانه ولم يفض الايمان الي قلبه لا توزوا المسلمين ولا تعيروهم ولا تتبعوا عوراتهم فانه من يتبع عورة اخيه المسلم يتبع الله عورته ومن يتبع الله عورته يفضحه ولو في جوف رحله» (رواه ترمذي بحواله مشكواة)
"اے گروہ لو گو ں کے جو اسلا م لا یا ہے اپنی زبا ن کے ساتھ اور پہنچا !ایمان اس کے دل میں نہ ایذادو تم مسلما نو ں کو اور نہ عار دلاؤ ان کو اور نہ تلا ش کرو عیب ان کے پس تحقیق جو شخص کہ ڈھونڈے عیب اپنے بھا ئی مسلما ن کا ڈھو نڈے گا ۔اللہ تعا لیٰ عیب اس کا اور جس کا اللہ نے عیب ڈھونڈا وہ اس کو رسوا کردے گا اگرچہ وہ اپنی سواری کے کجا وے میں ہو۔"
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب