سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(494) حکومت کے ساتھ تعاون کرنا

  • 13235
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 957

سوال

(494) حکومت کے ساتھ تعاون کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(1)نسوانی حکو مت  سے تعاون  کرنے  والے  علما ء  کے با رے میں کیا حکم ہے ؟

(2)عامۃ المسلمین  جو کہ  نفاذشریعت کے لیے متفکر  ہیں انہیں  تعاون کرنے والے  لو گو ں سے کیسا  رویہ  اختیا ر  کرنا چاہیے ؟

(3)حکو مت کے ساتھ  تعاون  کرنے  والے علما ء کے ساتھ  عامۃ  المسلمین کو کیسا بر تا ؤ کر نا  چا ہیے ؟

(4)علما ئے حق کو حکو مت  کے ساتھ  تعاون  کرنے والے عوام کے ساتھ کیسا تعلق  رکھنا  چا ہیے ؟

(5)علما ئے حق  کو حکو مت  کے ساتھ  تعا ون  کرنے  والے  علما ء  کےے بارے میں کیا اقداما ت  کرنے چا ہئیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

۔(1)نسوانی حکومت سے تعاون  کرنے والے  علما ء  کے سامنے  بھی بطور تذکیر  نصوص  وعید  بار بار پیش  کرنی چاہیے  شاید  کہ کسی  ایک کے رجوع الی الحق  کا مو جب  بن جا ئیں  بصورت  یا س ایسے ضمیر  فروش  علما ء سوء سے مقا طعہ  کر لینا چا ہیے حتی کہ حق  کی طرف لو ٹ آئیں ۔

(2)نفا ذ شر یعت کی جد و جہد  ہر صورت  جا ری  وساری  رہنی  چاہیے عامۃ المسلمین کو متعاون  حضرات  سے نا صحانہ  رویہ اختیار کرنا چاہیے شاید  کہ یہ ان کے لیے  ہدایت  کا سبب  بن  جا ئے  بصورت  دیگر  ان بد  کردار  لو گو ں سے  نفرت  کا اظہار ہو نا چا ہیے  تا کہ ان کو اپنی  غلطی  کا احساس  ہو ۔

(3)عامۃ المسلمین کا فرض  ہے کہ علما ء  کو اپنی  ذمہ داری  اور وراثت انبیا ء  کا احساس  دلا ئیں  اس کے  با وجو د  اگر وہ اپنی  حر کا ت شنیعہ  سے با ز نہ آئیں  تو پھر ان سے با ئیکا ٹ کر لینا چا ہیے  یہ بھی ظلم کو رو کنے  کی صورت  ہے ۔

(4)علما ئے حق کا فرض  ہے کہ عوام  کا لا نعام کو ہر ممکن طریق سے وعظ  و نصیحت  کر یں  اور رب  کے حضور  پیشی کا احساس دلا ئیں ۔

﴿وَذَكِّر‌ فَإِنَّ الذِّكر‌ىٰ تَنفَعُ المُؤمِنينَ ﴿٥٥﴾... سورة الذاريات

"نصیحت  کرتے رہو نصیحت مومنوں کو نفع  دیتی ہے ۔"

(5)علما ئے حق کا فرض  ہے کہ علما ئے سوء  کے بد نما  کر دار کو واضح  کر یں  تا کہ عا مۃ النا س دھو کہ  سے بچ جا ئیں ۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص777

محدث فتویٰ

تبصرے