امام کے آگے صرف تھوڑے سے فاصلے پر ہی سامنے دیوار ہو، اور امام کے آگے سے کسی بھی فرد کا گزرنا بھی ممکن نہ ہو، تو کیا پھر بھی امام کے آگے سترا رکھنا ضروری ہے۔
ایسی صورت میں امام کا سترہ سامنے کی دیوار ہو سکتی ہے اور اس کے لیے کوئی علیحدہ سے سترہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔الموسوعة الفقھیة میں ہے:
" اتَّفَقَ الْفُقَهَاءُ عَلَى أَنَّهُ يَصِحُّ أَنْ يَسْتَتِرَ الْمُصَلِّي بِكُل مَا انْتَصَبَ مِنَ الأشْيَاءِ كَالْجِدَارِ وَالشَّجَرِ وَالأسْطُوَانَةِ وَالْعَمُودِ ، أَوْ بِمَا غُرِزَ كَالْعَصَا وَالرُّمْحِ وَالسَّهْمِ وَمَا شَاكَلَهَا "انتهى ۔ (24 / 178)فقہاء کا اس بارے اتفاق ہے کہ نماز پڑھنے والا کسی بھی شیئ کو سترہ بنا سکتا ہے مثلا دیوار، ستون،کھمبا یا ایسی کوئی شیئ جو گاڑھی گئی ہو جیسا کہ عصا، نیزہ یا تیر وغیرہ یا ان سے ملتی جلتی اشیاء۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ علمائے حدیثجلد 2 کتاب الصلوۃ |