السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبر پر زیادہ مٹی (بوجہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان قبروں کو اونچا نہ کرو)(مفہوم) نہ ڈالی جائے۔اور شدید بارش سے پانی کے بہائومیں پانی قبر کے اندر چلا جائے اور قبر بیٹھ جائے اتنی کہ مٹی بالکل زمین کے برابر یا ایک فٹ نیچے ہوجائے اور قبر پر جہاں پہلے مٹی کی سطح تھی ایک غلاف سارہ جائے تو کیا یہ مرد ہ کے لئے عذاب ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شریعت میں قبر کا مفہوم صرف اس گڑھے کا نہیں جس میں میت کو دفن کردیا جاتا ہے۔بے شمار ایسے لوگ بھی ہیں جو جنگل میں درندوں کی خوراک بن جاتے ہیں یا سمندری گہرائی میں مچھلیوں کی خوراک بنتے ہیں یا ان کے زرات ہوا میں بکھرجاتے ہیں بظاہر ا ن کے لئے کسی قبر کا سامان نہیں لیکن در حقیقت ان کے لئے بھی حسب اعمال نعمتیں یا عذاب ہے۔کیوں کہ شریعت میں قبر کا مفہوم برذخی ساری زندگی کو محیط ہے۔اس لئے قبر کے ظاہری تغیرات کے بارے میں مت سوچیں۔جمیع معاملات اللہ کے سپرد کریں۔اور عاجزی وانکساری سے اس کے سامنے ہر وقت جھکے رہنے کا نام ہی عبودیت ہے جو بندہ سے مطلوب ہے لہذا قبر کے بیٹھنے یا نہ بیٹھنے سے میت کی اصل کیفیت میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔اگر کوئی نیک ہے تو ہر حالت میں اس کی نیکی اس کے ساتھ ہے۔اور اگر کوئی بُرا ہے تو اس کی بُرائی بھی اس سے جدا نہیں ہوتی۔اللہ عزوجل ہم سب کو عذاب قبر سے محفوظ رکھے آمین!
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب