السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبر پرپھولوں کی چادر چڑھانا یا دیئے جلانا کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبر پر پھولوں کی چادر چڑھانا کتاب وسنت سے ثابت نہیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
«من احدث فی امرنا هذا ما لیس منه فهو رد»(بخاری ومسلم)
یعنی'' جوکوئی دین میں اضا فہ کرتا ہے وہ مردود ہے۔''
اہل مغرب کی تقلید میں یہ قبیح رسم مسلمانوں میں داخل ہوئی ہے۔(اعاذنا اللہ منہ )
اس کا مرتکب دین سے بے بہرہ جاہل اور غبی ہے۔اور قبروں پر دیئے جلانے والا شریعت کی نگاہ میں لعنت کا مستحق ہے ایک حدیث میں ہے:'' قبروں پر چراغ جلانے والے پر ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے۔''
اس حدیث کی تشریح میں صاحب المرعاۃ فرماتے ہیں:
«وفيه رد صريح علي القبورين الذين يبنون القباب علي القبور ويسجدون اليها ويسرجون عليها ويضعون الزهور والرياحين عليها تكريما وتعظيما لاصحابها» (١/٤٨٦)
اس حدیث میں واضح تردید ہے۔ان قبوریوں کی جو جو قبروں پر قبے بناتے ان کی طرف سجدے کرتے ان پر چراغ جلاتے اور ان پر تعظیم واحترام کی خاطر پھول اور خوشبو رکھتے ہیں۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب