سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(417) انجکشن لگا کر بھینس کا دودھ دھونا

  • 13157
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 3028

سوال

(417) انجکشن لگا کر بھینس کا دودھ دھونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

انجکشن لگا کر بھینس گائے وغیرہ سے دودھ حاصل کرنا (دوہنا)جائز ہے یا حرام ؟دلیل کے ساتھ وضاحت کریں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بوقت ضرورت انجکشن کے ذریعہ  بھینس گائے وغیرہ کے دودھ کوحاصل کرنے کا جواز ہے بشرطیکہ مالک نے جانور کوچارہ  کاحق پورا اداکیا  ہو کتب احادیث  میں موجود ہے کہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک اونٹ نے شکایت کی تھی کہ مالک چارہ کم دیتا  ہے اور کام زیادہ لیتا ہے اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے مالک کو تنبیہ فرمائی تھی ۔ملاحظہ ہو۔(مشکوۃ باب المعجزات)

اس وقعہ سے معلوم ہوا کہ حق کی ادائیگی کی صورت میں انسان ہر ممکنہ صورت میں جا نور سے اپناحق وصول کرسکتا ہے کیونکہ دودھ جوانسانی خوراک  کا اہم ترین جز ہے قرآن مجید میں رب العزت  نےاسے بطور امتنان واحسان بیان فرمایا ہے :

﴿ وَإِنَّ لَكُم فِى الأَنعـٰمِ لَعِبرَ‌ةً ۖ نُسقيكُم مِمّا فى بُطونِهِ مِن بَينِ فَر‌ثٍ وَدَمٍ لَبَنًا خالِصًا سائِغًا لِلشّـٰرِ‌بينَ ﴿٦٦﴾... سورة النحل

"اور تمہارے لیے چارپایوں میں بھی مقام عبرت وغور ہے کہ ان کے پیٹوں میں جو گوبر اور خون ہےاس کے درمیان  سے ہم تم کوخالص دودھ پلاتے ہیں جوپینے والوں کے لیے خوشگوار ہے ۔"

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص714

محدث فتویٰ

تبصرے