السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جائے استعجاب ہے کہ بھارتی مسلمان علمائے کرام سیکولر ازم کو اسلام کی حقیقی تعبیر گردانتے ہیں اور مسلمان عوام کو اس بات کی تلقین کرتے ہیں کہ انتخا بات میں سیکو لر جما عتوں کو ہی ووٹ دیں اشکال یہ ہے کہ اسلام کا سیاسی پہلوعالمی ہے یا علا قائی ؟یعنی اس کی تعبیر اپنے ملک کے معروضی حالا ت کو پیش نظر رکھ کر کی جا نی چا ہیے یا تما اقوام عالم پر یکساں اصول لاگو ہوگا ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میرے علم میں نہیں کہ آپ کا ادعا حقیقت کے مطابق ہو اسلام اور کفر کی تعبیر کے واضح تفادت میں کسی بھی کلمہ گو کو اختلا ف نہیں ہو سکتا اس لیے انڈین علمائے حق پر بد گمانی کر نا صحیح نہیں ۔ اور جہاں تک سیکولر جماعتوں کو ووٹ ڈالنے کا تعلق ہے سودیا کفر میں ان کی مجبوری سمجھیں جس طرح کہ ہمارے ہاں بھی اس عمل کی آمیزش مو جو د ہے اللہ رب العزت جملہ مسلمانوں کوراہ حق اختیارکرنے کی تو فیق بخشے ۔آمین!
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب