سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سلسلۃ البول سے طہارت کا طریقہ؟

  • 13073
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1720

سوال

سلسلۃ البول سے طہارت کا طریقہ؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کو تقاطر بول کی پریشانی ہے۔جب وہ استنجا وغیرہ کے لیے جاتاہے تو اس سے فراغت کے فوراً بعد وہ نماز یا دیگر عبادت نہیں کرسکتا،کیوں کہ پیشاب کا قطرہ وقفہ وقفہ سے آتا رہتاہے،جس کی بنا پر اس کا وضو نہیں ہوسکتا۔تقریبا ہر استنجا کے بعد اسے ایک گھنٹہ تک انتظار کرنا پڑتاہے۔اس کے لیے وہ انڈر ویر میں ٹیشو پیپر استعمال کرتا ہے تاکہ اس کا کپڑا ناپاک نہ ہو۔جب وہ ایک گھنٹہ میں مطمئن ہوجاتاہے کہ اب تقاطر بند ہوگیا ،توپھر وہ طہارت حاصل کرکے وضوکرتاہے پھر نماز پڑھتاہے۔

اب قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہ اس بار حج بیت اللہ کے لیے جا رہا ہے۔اور حالت احرام میں وہ انڈر ویر نہیں پہن سکتا،اور اس کی بنا پر وہ طہارت کے لیے ٹشو بھی استعمال نہیں کرسکتا۔وہ بہت پریشان ہے کہ کیا جائے؟قطرہ ٹپکے گا ،احرام ناپاک ہوگا،بدن پر گرا تو وہ بھی ناپاک ہوگا،اور احرام بھی کتنا تبدیل کیا جائے ۔کتنی بار بدن دھویا جائے۔انڈرویر استعمال کرکے دَم کی ادائیگی بھی اس کے مسئلہ کا حل نہیں ہے۔اور نہ ہی وہ شرعی معذور کی فہرست میں ہے۔

لہذا جواب طلب امر یہ ہے کہ کیا وہ ٹشو استعمال کرنے کے لیے انڈر ویر کی جگہ’’ لنگوٹ ‘‘یا ’’ڈائپر‘‘ پہن سکتاہے؟گو یہ سلے ہوئے لباس کی فہرست میں نہیں ہے، تاہم عام حالت میں استعمال کیا جانے والا لباس میں اس کا شمار ہوتاہے،جس کی ممانعت حالت احرام میں ہے۔برائے کرم جلد از جلد مدلل ومفصل جواب عنایت فرمائیں ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ بھی ایک بیماری ہے جسے سلسلۃ البول کا نام دیا جاتا ہے،اوریہ انسان کے اپنے اختیار میں نہیں ہے ،آپ شرعی طور پر مؑذور ہیں۔اس بیماری کے مریض شخص کے بارے میں اہل فرماتے ہیں کہ اسے وضو کر لینے کے بعد ایک دفعہ اپنے کپڑوں پر پانی چھینٹے مار لینے چاہئیں اور اپنی عبادت نماز وغیرہ شروع کر دینی چاہئے ،اور دوران نماز گرنے والے قطروں کی طرف دھیان نہیں دینا چاہئے جیسے مستحاضہ عورت کرتی ہے۔نبی کریم نے مستحاضہ عورت کو حکم دیتے ہوئے فرمایا:

(توضئ لوقت كل صلاة)(بخاری:228)

تو ہر نماز کے لئے وضو کیا کر۔

لہذا آپ کو لنگوٹ یا ٹشوز کے حوالے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔آپ وضو کر کے اپنے ارکان شروع کردیجئے گا اور اور نماز کے لئے وضو کرتے رہئے گا ۔ان شاء اللہ آپ کی تمام عبادات اللہ قبول کرنے والاہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے