السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا میت کو غسل دینے والے پر غسل کرنا ضروری ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!میت کو غسل دینے والے پر غسل کرنا مستحب اور پسندیدہ امر ہے۔نبی کریم نے فرمایا: من غسل میتا فلیغتسل(رواه الترمذي، وصححه ابن حزم نيل الأوطار: 1/ 907))جو میت کو غسل دے وہ خود عسل کرے۔ دوسری جگہ آپ نے فرمایا: لیس علیکم فی غسل میتکم غسل إذا غسلتموہ فإنه میتکم لیس بنجس فحسبکم أن تغلسوا أیدیکم (صحیح الجامع الصغیر للألبانی: ۲؍۹۵۲)’’میت کو غسل دینے میں تم پر غسل نہیں ہے جب تم اسے غسل دو ، پس بے شک وہ تمہاری میت ہے نجس نہیں ہے ، پس تمہیں یہی کافی ہے تم ہاتھوں کو دھولو۔ ان دونوں احادیث میں جمع یہی ہے کہ پہلی حدیث میں بیان کردہ حکم مستحب ہے ،واجب نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |