سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مسجد کے اندر اذان دینے کا حکم

  • 13063
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1163

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسجد کے اندر اذان دینے کی کوئی حدیث ثابت ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سب سے پہلے ہم یہ دیکھتے ہیں کہ اذان کا مقصد کیا ہے؟اذان دینے کا مقصد لوگوں کو نماز کے وقت کی اطلاع دینا ہے۔اور اس اطلاع کے لوگوں تک پہنچانے کے لئے ضروری ہے کہ کسی ایسی جگہ پر کھڑے ہو کر کہی جائے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اس کی آواز پہنچ جائے۔نبی کریم کے زمانے سے لیکر سپیکر کی ایجاد کے زمانے سے پہلے تک لوگ اپنی اذان کی آواز دور تک پہنچانے کے لئے مسجد کے مینارے ،چھت یا دروازے کے پاس اذان کہا کرتے تھے ،تاکہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دے۔آج سپیکر کے دور میں یہ علت ختم ہو چکی ہے ،اب آپ مسجد کے اندر بھی کھڑے ہو کر سپیکر کے ذریعے اپنی آواز دور دور تک پہنچا سکتے ہیں،جو اذان کا اصل مقصود ہے۔لہذا میں سمجھتا ہوں کہ دور حاضر میں مسجدکے اندر کھڑے ہو کر اذان کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔کیونکہ اس کا مقصد پورا ہو رہا ہے۔مسجد کے اندر اذان کہنے کی اگرچہ کوئی صریح روایت موجود نہیں ہے ،لیکن ممانعت کی بھی کوئی روایت موجود نہیں ہے۔پہلے آواز کو دور تک پہنچانے کے لئے مسجد سے باہر اذان کہی جاتی تھی جو اب سپیکر کے ذریعے چلی جاتی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ