السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کا بیٹا سخت بیما ر تھا اس نے محلے کی تمام ہم مسلک عورتوں کو اکٹھا کر کے سورۃ یٰس ستر ستر بار پڑھوا کر دعا منگوا ئی ہے کیا قرآن و حدیث میں اس کا کو ئی جوا ز ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکو رہ طریقہ کتا ب و سنت کی کسی نص سے ثابت نہیں بچے کی والدہ محترمہ کو خود ہی رب العزت کے حضو ر دعا کر نی چا ہیے تھی اللہ تعا لیٰ کا وعدہ حتمی و یقینی ہے :
﴿أُجيبُ دَعوَةَ الدّاعِ إِذا دَعانِ...١٨٦﴾... سورةالبقرة
"جب کو ئی پکا رنے والا مجھے پکا رتا ہے تو میں اس کی قبو ل کر تا ہو ں ۔"
نیز فر ما یا :
﴿أَمَّن يُجيبُ المُضطَرَّ إِذا دَعاهُ وَيَكشِفُ السّوءَ...٦٢﴾... سورة النمل
"بھلا کو ن بے قرار کی التجا قبول کرتا ہے جب وہ اس سے دعا کرتا ہے اور (کو ن اس کی ) تکلیف کو دور کرتا ہے ۔"
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب