السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فر ما تے ہیں علما ئے عظا م اس مسئلہ کے با رے میں کہ گا ؤں میں جو شادی بیا ہ ہو تے ہیں لڑکا بارا ت لے کر سر پر سہرا با ندھ کر اور ہا تھوں میں 2عدد گا نے با ندھ کر آتا ہے جب نکا ح پڑ ھا نے کے لیے مو لوی صاحب سے کہا جا تا ہے تو وہ کہتے ہیں پہلے سر پر سہرا اور چا در لال (جسے چنی کہتے ہیں ) اور گا نے اتا ر پھر نکا ح پڑھا ؤں گا بعض لڑکے والے سہرا چنی چا در اتا ر دیتے ہیں اور اہل حدیث مو لو ی نکا ح پڑھا دیتے ہیں اور بعض مو لو ی صا حب نہ اتا ر نے کی صورت میں نکاح نہیں پڑھا تے کیا سہرا بنادھارہے تو نکا ح پڑھنا درست ہے یا سہرا چنی چادر وغیرہ اتا ر کر نکا ح پڑھا لیا جا ئے دولہا کے وارث بضد ہو ں کہ ہم سہرا نہیں اتا ریں گے لڑکے کا نکا ح پڑھاؤ کیو نکہ ہما ری عزت کا مسئلہ ہے اس صورت میں کیا کرنا چا ہیے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دو لہا کو گا نا سہرا با ندھنا یا اس پر چنی وغیرہ ڈالنا سب ہندوا نہ رسوم ہیں ایک مسلمان کے لا ئق نہیں ہے کہ غیر مسلموں کے عادات و تقلید کو اپنائے حدیث میں ہے ۔
«من تشبه بقوم فهو منهم» حسنه وصحيح الباني صحيح ابي دائود كتاب اللباس باب في البس الشهرة (4031) الارواء(١٢٦٩) المشكاة (٤٣٤٧)
اہل علم کا فرض ہے کہ اپنے اپنے حلقہ اثر میں اس قسم کی خلا ف شرع قباحتوں اور برا ئیوں سے عا متہ النا س کو آگا ہ کر یں تا کہ وہ ان کے بڑے اثرا ت سے محفوظ رہ سکیں بوقت عقد نکا ح اگر کسی ایسے شخص سے واسطہ پڑ جا ئے جو اس فعل کا مر تکب ہو تو اسے بطر یق احسن سمجھانا چا ہیے شا ید کہ نصیحت اس کے لیے نفع بخش ثا بت ہو ۔ اور اگر وہ اپنے فعل قبیح پر بضد ہو اور نکا ح نہ پڑھا نے سے اس پر اثر ہو سکتا ہو تو نہیں پڑھا نا چا ہیے بصورت دیگر اصلا ح احوا ل کی بجا ئے الٹے اثرا ت کا خدشہ ہو تو چلو کم از کم گا نا سہرا چنی وغیرہ اتروا کر نکا ح کر دیا جا ئے شا ید کہ اسے شر م آجا ئے اور اگر کو ئی پھنسا ہو مجبو راً اتنا بھی نہ کر سکے تو بہر صورت نکا ح ۔منعقد ہو جا ئے گا ۔ اگر چہ فعل ہذا مستحسن نہیں ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب